بھارت میں خاتون مسلمان سب انسپکٹر کا زیادتی کے بعد قتل
نئی دہلی : مسلمان سب انسپکٹر لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور درندگی کے ساتھ قتل کے واقعہ پر
بھارتی میڈیا خاموش تماشائی بن گیا ۔ ملک میں کئی مقامات پر انصاف کے لئے عوام کا
شدید احتجاج کیا جارہاہے ۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی بڑھتے ہوئے عصمت دری کے واقعات کی خبروں کے حوالے سے اکثر زیر بحث
رہتا ہے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ دارالحکومت میں سنگین واقعات کم نہیں ہورہے ہیں ۔
یہ اندوہناک واقعہ دہلی پولیس ڈیفنس میں سب انسپکٹر کے حیثیت سے خدمات انجام دینے والی 21 سالہ صبیحہ
سیفی کے ساتھ پیش آیا۔ چار ماہ قبل ہی متاثرہ لڑکی محکمہ پولیس میں بحیثیت سب انسپکٹر بھرتی ہوئی تھی۔
سب کو انصاف دلانے کے ہروقت مباحثہ کے لئے تیار رہنے والا ملک کی بھارتی میڈیا متاثرہ لڑکی صبیحہ
کو انصاف دلانے کے بجائے کے لئے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔
سنگم وہار کی رہائشی 21 سالہ صبیحہ سیفی کے ساتھ 27 اگست کو چار درندہ صفت ملزمان نے اجتماعی
زیادتی کرتے ہوئے لڑکی کے جسم کے نازک حصوں کو چاقو سے کاٹ کر بے دردی سے قتل کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ انصاف کے حصول کے لئے پولیس اور متعلقہ اداروں کے
چکر کاٹ رہے ہیں لیکن اب تک ان کی کوئی داد رسی نہیں کی گئی۔
اس اندوہناک اجتماعی زیادتی میں ظلم کی تمام حدیں پار کر دی گئیں، واقعہ کی خبریں سوشل میڈیا پر
وائرل ہونے کے ساتھ ہی ملک کے مختلف شہروں میں مقتولہ صبیحہ سیفی سے انصاف کا مطالبہ کرتے
ہوئے عوامی سطح پر مظاہرے کیے جارہے ہیں تاہم تاحال لواحقین کو اب تک انصاف فراہم نہیں کیا جاسکا۔