کل کا انٹرنیٹ بلیک آؤٹ پہلے سے پلان تھا!
کل کا انٹرنیٹ بلیک آؤٹ پہلے سے پلان تھا!
آج سے دس ماہ قبل ورلڈ اکنامک فورم نے اپنی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو ڈالی اور ویڈیو میں وارننگ دی گئی تھی کہ
“کیا ہوگا اگر دنیا میں فزیکل لاک ڈاؤن کے بجائے انٹرنیٹ لاک ڈاؤن لگ جائے”۔ یہ بالکل ایسے ہی تھا جیسے بل گیٹس نے
کووڈ پینڈیمک سے پانچ سال قبل ایک سیمینار کیا تھا کہ “کیا ہم پینڈیمک کے لیے تیار ہیں؟” ۔۔۔ کل کا بلیک آوٹ
جو کہ صرف سوشل میڈیا جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر مشتمل تھا، اس نئے آنے والے انٹرنیٹ
پینڈیمک یا لاک ڈاؤن کی صرف ایک جھلک تھا۔ اور صرف اس جھلک میں ہی لاکھوں لوگوں کو کروڑوں
کا کاروباری نقصان ہوا۔ سوچیں: کیا ہوگا جب ورلڈ اکنامک فورم کی وارننگ بلکہ (پیش ان گوئی) بلکہ یہ
کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ ان کی پہلے سے کی گئی پلاننگ کے مطابق پورے انٹرنیٹ کا بلیک آوٹ ہ
وگا اور لاکھوں لوگ جن کی کمائی صرف اور صرف انٹرنیٹ سے وابستہ ہے وہ گھٹنوں کے بل
گر جائیں گے۔ سوچیں آپ بینک سے پیسے نہیں نکال سکتے، آپ کسی کو ای میل یا میسج یا کال
نہیں کرسکتے۔ یہ تو چھوٹے نقصان ہیں۔ لوگ واقعتاً ایسے بلیک آوٹ میں خودکشیوں پر
مجبور ہو سکتے ہیں۔ میں خوابی بات نہیں کررہا۔ “یہ طبقہ” اپنے کام پوری پلاننگ سے
کررہا ہے اور جیسے انہوں نے باقاعدہ بتا کر وائرس والا سلسلہ کیا اور کوئی ان کا
کچھ نہیں بگاڑ سکا ویسے ہی باقاعدہ بتا کر انٹرنیٹ بلیک آوٹ کیا جائے گا اور
شاید اس وقت بھی لوگ آپس میں ہی بحث کرتے رہیں اور کانسپیریسی
تھیوری پیش کرنے والوں کو ملامت کریں لیکن عقل کا استعمال نہیں کریں گے۔
وقت اب یہ ہے کہ فوراً سے پیشتر اپنے آنلائن کاموں کو فزیکل کاموں سے تبدیل
کیا جائے، اگر آپ کی کمائی 100٪ آنلائن کام سے ہے تو آپ زیادہ بری طرح متاثر
ہو سکتے ہیں لہذا فزیکل کاروبار یا کام کو اپنی اگلی انکم اسٹریم بنائیں۔