ماسک پہننے کو کیوں کہا؟ کیشیئر کا لزرہ خیز قتل

برلن : کورونا پابندی پر تنبیہ کرنا ملازم کو مہنگا پڑگیا، جرمنی کے ایک گیس اسٹیشن کے کیشیئر کو

سفاکانہ طریقے سے گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔

 

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں فیس ماسک کے تنازع پر گیس اسٹیشن کے کیشیئر کو گولیاں مار کر قتل کردیا

گیا، مقتول نے ملزم کو بغیر ماسک سروس دینے سے انکار کردیا تھا۔

جرمنی کے مغربی قصبے ایدار اوبرسٹین میں گزشتہ شام ہونے والی ہلاکت کے واقعے نے شہریوں کو ایک انجانے خوف

میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ یہ کوویڈ19 پابندیوں سے متعلق معاملات میں سے ایک ہے۔

 

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایدار اوبرسٹین کے علاقے میں پیٹرول اسٹیشن پر تعینات

کیشیئر نے ایک 49 سالہ شخص جو کہ بیئر خریدنا چاہتا تھا سے کہا کہ وہ کورونا احتیاطی تدابیر

قواعد پر عمل کرتے ہوئے ماسک پہنے۔

Flowers are placed in front of a gas station in Idar-Oberstein, Germany, September 21, 2021, after a 20-year-old gas station attendant who asked a customer to wear a face mask was shot dead last Saturday, September 18, 2021. REUTERS/Annkathrin Weiss

کخریدار نے پہلے تو انکار کیا اور پھر چلا گیا لیکن بعد میں ماسک پہن کر واپس آیا جسے اس نے اپنے چہرے

کے نیچے کھینچ رکھا تھا جب اس نے کیشیئر سے رابطہ کیا جس پر کیشیئر نے دوبارہ اسے

ماسک ٹھیک طرح پہننے کی تاکید کی۔

 

یہ بات سنتے ہی وہ شخص آگ بگولہ ہوگیا اور پستول نکال کر سامنے سے کیشیئر کے سر میں گولی مار دی۔

پولیس کے مطابق متاثرہ شخص زمین پر گرگیا اور موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

 

رپورٹ کے مطابق ملزم نے بعد ازاں گرفتاری کیلئے خود کو تھانے میں پیش کردیا، واقعے کے بعد مختلف

مکاتب فکر کی جانب سے اس قتل کی واردات کی مذمت کی جارہی ہے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *