افغانستان: طالبان نے چین کو خوش آمدید کہہ دی
کابل: افغان c نے افغانستان کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے خطے کے اہم ملک اور بڑی معاشی قوت کو خوش
آمدید کہہ دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے چینی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں افغانستان کی
تعمیر نو کے حوالے سے چینی کردار کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم منتظر ہیں کہ چین افغانستان کی تعمیر نو
اور ترقی میں شرکت کرے۔
سہیل شاہین نے انٹرویو میں کہا کہ چین افغانستان میں تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے، چین
کا ہمارے ساتھ کام کرنے کا اعلان خوش آئند ہے، ہم افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں چین کی شرکت کے منتظر ہیں۔
ترجمان افغان طالبان نے کابل ایئرپورٹ واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے انٹرویو میں کہا کہ
ایئر پورٹ پر ہونے والے واقعات کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں۔
طالبان نے واضح کیا تھا طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے: پاکستانی سفیر
واضح رہے کہ ایک طرف طالبان کو افغانستان میں اپنی حکومت سازی کے لیے تیاری کرنی ہے اور ایسے نظام
کی تشکیل کرنی ہے جو آئندہ ملک کے امن و استحکام کے لیے ضمانت دے سکے، دوسری طرف کئی عشروں کی
شورش سے تباہ حال افغانستان کی تعمیر نو کے لیے بھی اقدامات اٹھانے ہیں۔
حکومت سازی کے حوالے سے آج افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور خان نے کہا کہ طالبان نے واضح
کیا تھا کہ وہ طاقت میں آئیں گے تو اتحادی حکومت بنائیں گے، انھوں نے کہا کہ افغانستان میں پاور شیئرنگ کے
ساتھ ہی نظام کو چلایا جا سکتا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں افغانستان کے مسئلے پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے منصور خان نے
کہا افغانستان میں تمام معاملات کو سیاسی مفاہمت ہی سے آگے لے جانا ہوگا، افغان طالبان سیاسی مفاہمت
پر عمل نہیں کریں گے، تو شاید امن کے قیام میں پھر رکاوٹیں پیدا ہوں۔