گاڑیوں میں سفر کے دوران الٹیاں کیوں آتی ہیں؟

کچھ لوگ اس بات سے بہت پریشان ہوتے ہیں کہ ان کو گاڑیوں‌ میں‌ سفر کے دوران متلی ہوتی ہے

اور الٹیاں شروع ہو جاتی ہیں، اس وجہ سے ایسے لوگ سفر سے کتراتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ

کچھ لوگوں کو ایسا کیوں ہوتا ہے؟

 

دراصل سفر کرتے وقت چکر آنے یا الٹیاں آنے کی وجہ یہ سمجھی جاتی ہے کہ سفر کے دوران دماغ کو

جسم کے مختلف حصوں سے متضاد معلومات ملنا شروع ہو جاتی ہیں، اور دماغ

ایک طرح سے کنفیوز ہو جاتا ہے۔

جب ہم پیدل چلتے ہیں تو ہماری آنکھیں، ٹانگیں، پاؤں، بازو، اور کانوں کے اندر موجود توازن کا

نظام (بیلینسنگ سسٹم) سب دماغ کو یہ اطلاع دیتے ہیں کہ ہم حرکت میں ہیں۔

 

اس کے برعکس اگر آپ بس میں سفر کر رہے ہوں، تو آپ کے کانوں کے اندر موجود بیلنسنگ کا نظام دماغ کو یہ

بتا رہا ہوتا ہے کہ آپ حرکت میں ہیں، لیکن آپ کا جسم دماغ کو یہ بتاتا ہے کہ آپ ایک سیٹ پر بیٹھے ہیں،

یعنی ساکن ہیں، جب کہ آپ کی آنکھیں بھی بس کے اندر ہر چیز کو ساکن دیکھتی ہیں۔

 

تو اس طرح کے متضاد سگنلز سے دماغ غالباً کنفیوز ہو جاتا ہے اور معدے کو الٹی سیدھی ہدایات

بھیجنے لگتا ہے۔

 

لیکن یاد رہے کہ آپ کو چکر اور وومٹنگ صرف اس وقت آتے ہیں جب آپ تیزی سے تبدیل ہوتے منظر پر

توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کرتے ہیں، اگر آپ گاڑی کے پردے بند رکھیں اور باہر کے منظر پر

توجہ نہ دیں تو چکر آئیں گے اور نہ ہی الٹیاں۔

 

دراصل آنکھوں کا پردۂ بصارت (ریٹینا) اور دماغ اتنی تیزی کے ساتھ امیجز کو پراسیس نہیں کر پاتے، اور

جب آپ ذہن پر زور ڈالتے ہیں یعنی کہ اپنے دماغ کو زیادہ سے زیادہ لیول سے آگے لے جانے کی کوشش

کرتے ہیں، تو دماغ اپنی صلاحیت سے آگے کام کرنے سے انکار کر دیتا ہے، اور اس صورت میں آپ

کا سر چکرانے لگتا ہے اور آپ کو الٹی ہو جاتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *