پیگاسس جاسوسی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا ایس آئی ٹی کی جانچ

پیگاسس جاسوسی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا ایس آئی ٹی جانچ اور سافٹ ویئر کی خریداری پرروک لگانے کی مانگ

نئی دہلی، 22 جولائی (آئی این ایس انڈیا)   ہندوستان میں پیگاسس سافٹ ویئر کے ذریعے حزب اختلاف کے لیڈران اور صحافیوں کی جاسوسی کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں پہنچ گیا ہے۔ ایڈووکیٹ منوہر لال شرما نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ اس عرضی میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایس آئی ٹی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ہندوستان میں پیگاسس کی خریداری پر بھی پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ملک کے بہت سے اپوزیشن لیڈر پیگاسس جاسوسی کیس کولے کرمودی حکومت پرحملہ آور ہیں۔ کانگریس پارٹی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی تحقیقات کا مطالبہ کررہی ہے۔ تاہم حکومت نے جاسوسی کے اس کیس کو پارلیمنٹ میں بھی مسترد کردیا ہے۔ایک بین الاقوامی میڈیا تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعہ دو ہندوستانی وزراء، 40 سے زیادہ صحافی، حزب اختلاف کے تین لیڈران سمیت بڑی تعداد میں کاروباری افراد اور انسانی حقوق کے کارکنان کے 300 سے زیادہ موبائل نمبروں کو ہیک کیا گیا تھا۔

این ایس او گروپ اسرائیل میں کام کرنے والی ایک نجی سافٹ ویئر کمپنی ہے جو کہ سنہ 2010 میں قائم کی گئی تھی۔

اس کمپنی کا سب سے معروف سافٹ ویئر ’پیگاسس‘ ہے جو کہ ایپل کمپنی کے آئی فون اور اینڈرائڈ فونز تک خفیہ طریقے سے رسائی حاصل کر کے اُن کی جاسوسی اور نگرانی کر سکتا ہے۔

کمپنی کے مطابق ان کا یہ سپائی ویئر دنیا کے 40 ممالک میں 60 حکومتی صارفین کے استعمال میں ہے۔ واشنگٹن پوسٹ اخبار، جو کہ اس تحقیقی منصوبے کا حصہ بھی ہے، کہ مطابق این ایس او کمپنی کے 750 کے قریب ملازمین ہیں اور گذشتہ برس کمپنی کی سالانہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *