تحصیل جامپور : ذکر نواسہ رسول حضرت امام حسین کی شان بیان کاپروگرام منعقد۔

صوفی محمد بلال رند نے خیرات کے پروگرام کا اہتمام کیاجس میں سردار حافظ نور احمد رند ، پیر نور

المصطفی شاہ جمالی اور دیگر دوستوں نے شرکت کی

 

صوفی محمد بلال رند نے خیرات کے پروگرام کا اہتمام کیا

جس میں سردار حافظ نور احمد رند ، پیر نور المصطفی شاہ جمالی اور دیگر دوستوں نے شرکت کی جس ذکر نواسہ رسول

(حضرت امام حسین کی شان بیان کی (تحصیل جامپور

( رپورٹر محمد شہباز )

واقعہ کربلاکو آج تقریباً 1373 سال گذر چکے ہیں مگر یہ ایک ایسا المناک اور دل فگار ( غمزدہ) سانحہ ہے کہ پورے ملت اسلامیہ

کے دل سے محو (زائل) نہ ہو سکا۔ یہ واقعہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت سے وابستہ ہے۔ آپ ﷺ کے نواسے، حضرت

علی کّرم اللہ وجہہ’ اور بی بی فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے لخت جگر تھے۔ اسلامی تاریخ میں دورِ خلافت کے بعد یہ واقعہ

اسلام کی دینی، سیاسی اور اجتماعی تاریخ پر سب سے زیادہ اثر انداز ہواہے۔ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کے

اس عظیم واقعہ پر بلا شک و شبہہ اور بلا مبالغہ دنیا کے کسی بھی دیگر حادثہ پر نسلِ انسان کے اس قدرآنسو نہ بہے ہونگے۔

بلکہ یہ کہنا بیجا نہ ہوگا کہ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے جسم مبارک سے جس قدر خون دشتِ کربلا میں بہا تھا اس کے

بدلے پوری ملتِ اسلامیہ ایک ایک قطرہ کے عوض اشک ہائے رنج و غم کا ایک سیلاب بہا چکی ہے اور لگاتار بہا رہی ہے اور بہاتی

رہے گی۔

 

اللہ تعالیٰ نے واقعہ کربلا کو ہمیشہ کے لئے زندہ و جاویدہ بنا دیا تاکہ انسان اور خصوصاً ایمان والے اس سے عبرت حاصل کرتے رہیں۔

 

حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی ولادت مبارکہ 5 شعبان 04 ؁ھ کو مدینہ طیبہ میں ہوئی۔ سرکار اقدس ﷺ نے آپ کے کان

میں آذان دی ، منھ میں لعابِ دہن ڈالا اور آپ کے لئے دعاء فرمائی پھر ساتویں دن آپ کا نام حسین رکھا اور عقیقہ کیا۔ حضرت

امام حسین رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو عبد اللہ اور لقب ” سبط رسول ” تھا وریحانئہ رسول ہے۔ حدیث شریف میں ہے۔ رسول

اللہ ﷺ نے فرمایا کہ حضرت ہارون علیہ السلام نے اپنے بیٹوں کا نام شبیر و شبر رکھا اور میں نے اپنے بیٹوں کا انہیں کے نام پر حسن

اور حسین رکھا۔ (صواعق محرقہ، صفحہ 118) اس لئے حسنین کریمین کو شبیر اور شبر کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ سریانی

زبان میں شبیر و شبر اور عربی زبان میں حسن و حسین دونوں کے معنیٰ ایک ہی ہیں۔ ایک حدیث پاک میں ہے کہ اَلْحَسَنُ وَ

الْحُسَیْنُ اِسْمَانِ مَنْ اَھْلِِ الْجَنَّۃ۔ ترجمہ حسن اور حسین جنتی ناموں میں سے دو نام ہیں۔(صواعق محرقہ، صفحہ 1186) ابن الا

عرابی حضرت مفضل سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے یہ نام مخفی (پوشیدہ) رکھے یہاںتک کہ نبی اکرم ﷺ نے اپنے نواسوں

کا نام حسن اور حسین رکھا۔ ( اشرف المئوید، صفحہ 70)۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *